نئی دہلی، 4؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )اگلے سال اترپردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے بی جے پی نے ایک بڑا داؤ چلا ہے۔این ڈی اے میں شامل پارٹی اپنا دل کا جلد ہی بی جے پی میں انضمام ہو جائے گا۔ذات پات کی حکمت عملی کا فائدہ اٹھانے کے لیے بی جے پی نے اپنی اتحادی پارٹی کا انضمام کروانے کے ساتھ ہی اس کی لیڈر اور مرزا پور سے ممبر پارلیمنٹ انو پریا پٹیل کو مودی حکومت میں شامل کرنے کا من بنایا ہے۔منگل کو مودی حکومت میں ہورہے بڑے ردوبدل میں انو پریا پٹیل کو کابینہ میں جگہ مل سکتی ہے۔مرزاپورسے ممبر پارلیمنٹ اور نوجوان لیڈر انو پریا پٹیل کے ذریعے بی جے پی یوپی کے او بی سی ووٹ بینک کو اپنے پالے میں کرنے کی کوشش میں لگ گئی ہے۔انو پریا نے اپنے باپ سونے لال پٹیل کی بنائی گئی پارٹی اپنا دل سے سیاست کی شروعات کی تھی۔والد کی موت کے بعد کرشنا پٹیل پارٹی کی کمان سنبھال رہی ہیں۔ریاست کی کرمی برادری کے ووٹوں کو ان کامینڈیٹ سمجھا جاتا ہے۔اتر پردیش میں کرمیو ں کے تقریبا 8فیصد ووٹ ہیں۔اپنی ہی پارٹی اور اس کی چیف اپنی ماں سے انو پریا پٹیل کے اختلافات کا معاملہ کافی بحث کا موضوع رہا ہے۔پارٹی میں اختلاف بھی ہوا تھا، لیکن اب صاف ہے کہ انتخابات کو دیکھتے ہوئے اپنا دل اور انو پریا دونوں ایک ہو رہے ہیں۔ساتھ ہی پارٹی کا بی جے پی میں انضمام کروا رہی ہیں۔یوپی اسمبلی انتخابات میں جیت حاصل کرنے کے لیے بی جے پی کو پسماندہ طبقات کا ووٹ ہر حال میں چاہیے۔یادوووٹوں پرسماج وادی پارٹی کی اجارہ داری سمجھی جاتی رہی ہے۔ایسے میں او بی سی میں دوسری اہم ذات کرمی کے ووٹ کو ساتھ لانے کے لیے بی جے پی کوئی کسر نہیں چھوڑنا چاہتی ہے ۔انو پریا پٹیل نے گزشتہ دنوں ان علاقوں میں ریلیاں کر کے بی جے پی اورمرکزی حکومت کی جم کر تعریف کی تھی۔وہیں وارانسی میں اپنا دل کے بانی سونے لال پٹیل کی 67ویں سالگرہ پر منعقدجن سوابھیمان ریلی میں بی جے پی کے لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔اسٹیج پر بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ، اتر پردیش بی جے پی کے صدر کیشوپرساد موریہ سمیت کئی لیڈر موجود تھے۔دونوں پارٹیوں کی اتنی نزدیکی نے تبھی مخالفین کوچوکناکردیاتھا۔کرمی ذات کے ساتھ ہی کوئیری، کاچھی، کشواہا جیسی برادری پر بھی اپنا دل کا اثر ہوتا ہے۔انہیں آپس میں جوڑ دیں تو پوروانچل کے بنارس، چندولی، مرزا پور ، سون بھدر، الہ آباد، کانپور، کانپور دیہات کی سیٹوں پر یہ ووٹ سے کافی اثرڈال سکتے ہیں۔لوک سبھا انتخابات 2014میں بی جے پی نے اتحاد کیا تھا۔